مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اتوار کے روز فرانس میں جاری مظاہروں کے بارے میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے فرنچ پولیس کو اس ملک میں انسانی حقوق اور مظاہرین کے حقوق کا احترام نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے لکھا کہ انسانی حقوق کے احترام اور مظاہرین کے حقوق کا احترام کرنے میں فرانسیسی پولیس کا دوسروں کے لیے عملی سبق؛ یہ اس بات کی ایک عام مثال ہے کہ "یورپ کے گلستان" میں انسانی حقوق کا کس طرح احترام کیا جاتا ہے!
کنعانی نے لکھا کہ ان نام نہاد دعویداروں کے انسانی حقوق کے درس صرف اور صرف دوسروں کے لیے ہیں جبکہ وہ خود عمل میں ان سے بیگانہ ہیں۔
ایرانی خارجہ امور کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ اور یورپ میں ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔
خیال رہے کہ پیرس اور فرانس کے دیگر شہروں میں اس سال ساتویں بار ملک گیر مظاہرے کیے گئے جن میں ہزاروں افراد نے حکومت کے پنشن اصلاحات کے منصوبے کو مسترد کر دیا۔ مظاہرے اس سے قبل نیس اور ٹولوز جیسے شہروں میں شروع ہوئے تھے جبکہ پیرس میں دوپہر کے وقت ہزاروں افراد نے ریلی نکالنا شروع کر دی تھی۔
پیرس میں احتجاجی مظاہروں کے دوران کشیدہ مناظر دیکھنے میں آئے جبکہ کچھ گروپس نے طاقت کا استعمال کرنے والے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔
یاد رہے کہ اصلاحاتی منصوبوں میں 2030 میں ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62 سے بڑھا کر 64 کرنا اور مکمل پنشن کے اہل ہونے کے لیے کم از کم 43 سال کام کرنا شامل ہے۔
آپ کا تبصرہ